Muthida Qoumi Movement
Thursday, 18 July 2013
تحریک تحفظ پاکستان ایم کیو ایم کے ساتھ ضم نہیں ہوئی تو سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لوں گا - ڈاکٹر عبدالقدیر
تحریک تحفظ پاکستان ایم کیو ایم کے ساتھ ضم نہیں ہوئی تو سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لوں گا - ڈاکٹر عبدالقدیر
حکومت سندھ کی جانب سے لیاری کی کچھی اور بلوچ آبادیوں کے درمیان دیوار بنانے کے فیصلے پر حق پرست اراکین اسمبلی کا اظہار مذمت
حکومت سندھ کی جانب سے لیاری کی کچھی اور بلوچ آبادیوں کے درمیان دیوار بنانے کے فیصلے پر حق پرست اراکین اسمبلی کا اظہار مذمت |
حکومت سندھ کی جانب سے لیاری کی کچھی اور بلوچ آبادیوں کے درمیان دیوار بنانے کے فیصلے پر حق پرست اراکین اسمبلی کا اظہار مذمت
دیوار بنانے کے بجائے مٹھی بھر گینگ وار کے جرائم پیشہ دہشت گردوں کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے
لیاری میں مٹھی بھر گینگ وار کے جرائم پیشہ دہشت گرد قابض ہیں جو بھتہ خوری، اغواء برائے تاوان، دستی بم حملوں، قتل و غارتگری، بوری بند لاشوں اور پولیس و رینجرز اہلکاروں کے قتل سمیت معصوم شہریوں کے گلے کاٹنے جیسی سنگین وارداتوں میں براہ راست ملوث ہیں
لیاری میں دیوار بنانے کا فیصلہ حکومتی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت اپنے بنائے ہوئے جال میں بری طرح پھنس چکی ہے
غیر منطقی فیصلے سے ثابت ہوگیا کہ سندھ حکومت آج بھی گینگ وار کے جرائم پیشہ دہشت گردوں کی سرپرستی کررہی ہے اور ان کے خلاف کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی سے گریزاں ہے
کراچی :۔۔۔17، جولائی 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے حق پرست اراکین اسمبلی نے لیاری میں امن قائم کرنے کیلئے حکومت سندھ کی جانب سے لیاری کی کچھی اوربلوچ آبادیوں کے درمیان دیوار بنانے کے فیصلے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اوراسے حکومت کی نااہلی وناکامی قراردیتے ہوئے مطالبہ کیاکہ حکومت لیاری میں دیوار بنانے کے بجائے مٹھی بھر گینگ وارکے جرائم پیشہ دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لاکرلیاری میں امن قائم کرے ۔اپنے ایک مشترکہ بیان میں انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کی جانب سے لیاری میں کچھی اوربلوچ آبادیوں کے درمیان دیواربناکرلیاری کے اصل مسائل سے عوام کی توجہ ہٹاناچاہتی ہے اوریہ ثابت کرناچاہتی ہے کہ یہ دوگروپوں کی لڑائی ہے جبکہ پوری دنیااس حقیقت سے بخوبی واقف ہے کہ سندھ حکومت کی سرپرستی میں لیاری میں مٹھی بھرگینگ وارکے مسلح جرائم پیشہ دہشت گرد قابض ہیں جوبھتہ خوری،اغواء برائے تاوان،دستی بم حملوں،قتل وغارتگری،بوری بندلاشوں اورپولیس ورینجرزاہلکاروں کے قتل سمیت معصوم شہریوں کے گلے کاٹنے جیسی سنگین وارداتوں میں براہ راست ملوث ہیں اورجنہوں نے نہ صرف کچھی برادری بلکہ کراچی کے عوام کی زندگی اجیرن بنارکھی ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے لیاری میں دیواربنانے کا فیصلہ حکومتی بوکھلاہٹ کاثبوت ہے جس سے ایسامحسوس ہوتاہے کہ حکومت اپنے بنائے ہوئے جال میں بری طرح پھنس چکی ہے اور جن مسلح دہشت گردوں کووہ مخالفین کوکچلنے کیلئے استعمال کررہی تھی آج وہی دہشت گردخوداس کے گلے کی ہڈی بن چکے ہیں جسے حکومت نہ تو اگل سکتی ہے اورنہ ہی نگل سکتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کی جانب سے لیاری میں کچھی اوربلوچ آبادیوں کے درمیان دیواربنانے کے غیرمنطقی فیصلے سے ثابت ہوگیاکہ سندھ حکومت آج بھی گینگ وار کے جرائم پیشہ دہشت گردوں کی سرپرستی کررہی ہے اوران کے خلاف کسی بھی قانونی کارروائی سے گریزاں ہے۔انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کی جانب سے لیاری میں دیواربنانے کا فیصلہ قطعی غیرمنطقی اورغیرقانونی ہے جسے لیاری کے عوام کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔انہوں نے کہاکہ اگرحکومت لیاری میں امن قائم کرنے کیلئے واقعی سنجیدہ ہے اوراس کی نیت میں کوئی کھوٹ نہیں توحکومت دیواریں بنانے کے بجائے لیاری میں موجودگینگ وارکے مٹھی بھر جرائم پیشہ دہشت گردعناصرکا قمع قلع کرکے لیاری میں پائیدارامن قائم کرے۔ حق پرست اراکین اسمبلی نے صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم میاں محمدنوازشریف،وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی ، گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان ا وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیاکہ لیاری میں حکومت سندھ کی جانب سے دیواربنانے کے فیصلے کانوٹس لیاجائے اورگینگ وارکے مسلح دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کرکے لیاری میں امن قائم کیاجائے اورنقل مکانی کرنے والے کچھی برادری کے خاندانوں کی اپنے آبائی علاقے میں واپسی کیلئے مثبت اقدامات کیے جائیں۔
Sunday, 14 July 2013
ABOUT MR. ALTAF HUSSAIN
ABOUT MR. ALTAF HUSSAIN
FOUNDER & LEADER OF MQM
FOUNDER & LEADER OF MQM
Altaf Hussain was born in Karachi on 17 September 1953. His parents were immigrants from India. His father, Nazir Hussain, was a Station Master in Indian Railways who, after migrating to Karachi, worked as an office worker ai a local mill. Altaf Husaain's grandfather, the Late Mohammad Mufti Ramazan, was Grand Mufti of the town of Agra in UP, India, and his maternal grandfather. Haji Hafiz Raheem Bhux was a reputed religious scholar in India.
Altaf Hussain completed his Bachelor of Science from Islamia Science College (Karachi) in 1974, and Bachelor of Pharmacy in 1979 from the University of Karachi. He began his career as a trainee at Karachi’s Seventh Day Adventist Hospital. He also worked simultaneously for a multi-national pharmaceutical company. Between 1970 and 1971, Altaf Hussain joined the National Service Cadet Scheme. Soon afterwards, he was recruited in the Baloch Regiment of the Pakistan Army.
Mr Hussain has been politically active from a very young age. While attending the University of Karachi, he served as General Secretary and, later, as President of the National Students’ Action Committee. He founded the All-Pakistan Mohajir Students' Organization (APMSO) on the 11 June 1978. The APMSO was formed as an activist group campaigning for the rights of Mohajir students at the University of Karachi. Later, in 1984, It gave birth to the Mohajir Quami Movement (MQM). On 19 June 1992, the Pakistan Government launched the first army operation against the MQM. A month before the operation, because of an attack on his life on 21 December 1991, Mr Hussain fled from Karachi to London where he sought political asylum which was granted to him by the British Government. While in exile, he transformed the Mohajir Quami Movement to Muttahida Quami Movement in 1997 in order to provide a nationwide platform to the oppressed of the country. Despite his self-exile, Mr Hussain holds considerable political influence and power within Pakistan. |
KHIDMAT-E-KHALQ FOUNDATION
KHIDMAT-E-KHALQ FOUNDATION (KKF)
Previously known as KHIDMAT-E-KHALQ COMMITTEE (KKC)
KKF |
A SERVICE TO HUMANITY
KHIDMAT-E-KHALQ FOUNDATION (KKF)
|
Subscribe to:
Posts (Atom)